Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب چاہا اقرار کیا ہے جب چاہا انکار کیا

مینا کماری ناز

جب چاہا اقرار کیا ہے جب چاہا انکار کیا

مینا کماری ناز

MORE BYمینا کماری ناز

    جب چاہا اقرار کیا ہے جب چاہا انکار کیا

    دیکھو ہم نے خود ہی سے یہ کیسا انوکھا پیار کیا

    ایسا انوکھا ایسا تیکھا جس کو کوئی سہہ نہ سکے

    ہم سمجھے پتی پتی کو ہم نے ہی سرشار کیا

    روپ انوکھے میرے ہیں اور روپ یہ تو نے دیکھے ہیں

    میں نے چاہا کر بھی دکھایا یا جنگل گلزار کیا

    درد تو ہوتا ہی رہتا ہے درد کے دن ہی پیارے ہیں

    جیسے تیز چھری کو ہم نے رہ رہ کر پھر دھار کیا

    کالے چہرے کالی خوشبو سب کو ہم نے دیکھا ہے

    اپنی آنکھوں سے ان کو شرمندہ ہر اک بار کیا

    روتے دل ہنستے چہروں کو کوئی بھی نہ دیکھ سکا

    آنسو پی لینے کا وعدہ ہاں سب نے ہر بار کیا

    کہنے جیسی بات نہیں ہے بات تو بالکل سادہ ہے

    دل ہی پر قربان ہوئے اور دل ہی کو بیمار کیا

    شیشے ٹوٹے یا دل ٹوٹے خشک لبوں پر موت لئے

    جو کوئی بھی کر نہ سکا وہ ہم نے آخر کار کیا

    نازؔ ترے زخمی ہاتھوں نے جو بھی کیا اچھا ہی کیا

    تو نے سب کی مانگ سجائی ہر اک کا سنگار کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے