کبھی سراب کرے گا کبھی غبار کرے گا
کبھی سراب کرے گا کبھی غبار کرے گا
یہ دشت جاں ہے میاں یہ کہاں قرار کرے گا
ابھی یہ بیج کے مانند پھوٹتا ہوا دکھ ہے
بہت دنوں میں کوئی شکل اختیار کرے گا
یہ خود پسند سا غم ہے سو یہ امید بھی کم ہے
کہ اپنے بھید کبھی تجھ پہ آشکار کرے گا
تمام عمر یہاں کس کا انتظار ہوا ہے
تمام عمر مرا کون انتظار کرے گا
نشے کی طرح محبت بھی ترک ہوتی نہیں ہے
جو ایک بار کرے گا وہ بار بار کرے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.