مجھے پہلے یہ لگتا تھا مرا سایا نہیں کوئی
مجھے پہلے یہ لگتا تھا مرا سایا نہیں کوئی
یقیں خود کو دلایا پھر مرے جیسا نہیں کوئی
میں ذرہ ہوں مگر وسعت مری خود میں سمیٹے جو
مجھے لگتا ہے ایسا ریت کا دریا نہیں کوئی
تصور دل یہ کرتا ہے ترے ہر سمت ہونے کا
تلاشوں گر تو نقش پا ترا ملتا نہیں کوئی
قفس یہ جسم ہے اور روح میری قید ہے اس میں
حقیقت سے مرے خوابوں کا اب رشتہ نہیں کوئی
کیا ہے خرچ میں نے خود کو تم پر اس قدر جانا
تلاشوں تو بھی مجھ سا رائیگاں ملتا نہیں کوئی
بنا کر خواب کو منزل چلا اس راہ پر یاسرؔ
جہاں سے واپسی کا دوستوں رستہ نہیں کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.