Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب فرات وہی تشنگی کا منظر ہے

حفیظ بنارسی

لب فرات وہی تشنگی کا منظر ہے

حفیظ بنارسی

MORE BYحفیظ بنارسی

    لب فرات وہی تشنگی کا منظر ہے

    وہی حسین وہی قاتلوں کا لشکر ہے

    یہ کس مقام پہ لائی ہے زندگی ہم کو

    ہنسی لبوں پہ ہے سینے میں غم کا دفتر ہے

    یقین کس پہ کریں کس کو دوست ٹھہرائیں

    ہر آستین میں پوشیدہ کوئی خنجر ہے

    گلہ نہیں مرے ہونٹوں پہ تنگ دستی کا

    خدا کا شکر مرا دل ابھی تونگر ہے

    کوئی تو ہے جو دھڑکتا ہے زندگی بن کر

    کوئی تو ہے جو ہمارے دلوں کے اندر ہے

    اسے قریب سے دیکھا تو یہ ہوا معلوم

    وہ بوئے گل نہیں شمشیر باد صرصر ہے

    سمجھ کے آگ لگانا ہمارے گھر میں تم

    ہمارے گھر کے برابر تمہارا بھی گھر ہے

    مری جبیں کو حقارت سے دیکھنے والے

    مری جبیں سے ترا آستاں منور ہے

    تمہارے قرب کی لذت نصیب ہے جس کو

    وہ ایک لمحہ حیات ابد سے بہتر ہے

    ہمارا جرم یہی ہے کہ حق پرست ہیں ہم

    ہمارے خون کا پیاسا ہر ایک خنجر ہے

    وہ میرے سامنے آئے تو کس طرح آئے

    کوئی لباس ہے اس کا نہ کوئی پیکر ہے

    ہر اک بلا سے بچائے ہوئے ہے جو ہم کو

    ہمارے سر پہ یہ ماں کی دعا کی چادر ہے

    بھٹک رہا ہوں میں صدیوں سے دشت غربت میں

    کوئی تو مجھ کو بتائے کہاں مرا گھر ہے

    ابھی حفیظؔ گلابوں کی بات مت کیجے

    لہولہان ابھی گلستاں کا منظر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے