میں اسے سوچتا رہا یعنی
میں اسے سوچتا رہا یعنی
وہ مرا خواب ہے خدا یعنی
ہجر سے ہجر تک تھی یہ ہجرت
وہ ملا یعنی کھو گیا یعنی
گردش مہر و ماہ کا حاصل
یعنی میرا وجود لا یعنی
دل کہاں شہسوار دنیا تھا
سو گرا گر کے مر گیا یعنی
تو مجھے اس کا نام بھول گیا
ہو گیا میں بھی لاپتا یعنی
کام کی بات پوچھتے کیا ہو
کچھ ہوا کچھ نہیں ہوا یعنی
چلتے رہئے تو سوکھ جائے گا
یہ سمندر یہ آبلہ یعنی
یعنی تم سے تو میں ملا ہی نہیں
وہ کوئی اور شخص تھا یعنی
کوئی آواز ٹوٹنے کی نہیں
دل میں اک بات ہے خلا یعنی
اس کو خوش دیکھ کر وہاں بابرؔ
میں بھی خوش تھا اداس تھا یعنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.