Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصر سے ریت چلی آتی ہے تکرار کے ساتھ

ادریس آزاد

مصر سے ریت چلی آتی ہے تکرار کے ساتھ

ادریس آزاد

MORE BYادریس آزاد

    مصر سے ریت چلی آتی ہے تکرار کے ساتھ

    حسن کا نام لیا جاتا ہے بازار کے ساتھ

    کون کافر ہے جو کھیلے گا دیانت سے یہاں

    جب مری جیت ہے وابستہ تری ہار کے ساتھ

    ہم ترے شہر میں بکنے کے لیے آئے ہیں

    ہم کو مطلب ہے فقط اپنے خریدار کے ساتھ

    تو نے دیکھا ہی نہیں معجزۂ حسن لحن

    تتلیاں کیسے کتھک کرتی ہیں ملہار کے ساتھ

    باندھ رکھا ہے مجھے عشق کی زنجیر کے ساتھ

    اور خود سامنے ہے حسن کی تلوار کے ساتھ

    رہنماؤں سے کیا جائے مگر ایسا سلوک

    جیسا برتاؤ کیا جاتا ہے غدار کے ساتھ

    طعنہ مت دے تو مجھے میرے گناہوں کا فقیہ

    معاملہ ہے مرا ستار کے غفار کے ساتھ

    بول اٹھتے ہیں در و بام فرشتوں کی زباں

    جانے کیا رمز ہے اکتارے کی اک تار کے ساتھ

    نا خدائی کا یہ انداز ادا ہے کہ بھرم

    باندھ کر پھینک دیا بحر میں پتوار کے ساتھ

    ایسی دو آتشہ لذت کہ بقا پا جاؤں

    جام کوثر جو عطا ہو ترے دیدار کے ساتھ

    میرا محبوب سخنور ہے پر ایسا ویسا

    بات کرتا ہے اشارے میں بھی معیار کے ساتھ

    سچ کہے پی کے فقط سچ کے سوا کچھ نہ کہے

    گفتگو کی ہے کبھی آپ نے مے خوار کے ساتھ

    تو نے دیکھا ہی نہیں فقر کا آزادؔ غرور

    بات کرنی بھی بڑا کام ہے خوددار کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے