Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راز جو سینۂ فطرت میں نہاں ہوتا ہے

جگر مراد آبادی

راز جو سینۂ فطرت میں نہاں ہوتا ہے

جگر مراد آبادی

MORE BYجگر مراد آبادی

    راز جو سینۂ فطرت میں نہاں ہوتا ہے

    سب سے پہلے دل شاعر پہ عیاں ہوتا ہے

    سخت خوں ریز جب آشوب جہاں ہوتا ہے

    نہیں معلوم یہ انسان کہاں ہوتا ہے

    جب کوئی حادثۂ کون و مکاں ہوتا ہے

    ذرہ ذرہ میری جانب نگراں ہوتا ہے

    جو نظر کردۂ صاحب نظراں ہوتا ہے

    اسی دیوانے کے قدموں پہ جہاں ہوتا ہے

    جب کوئی عشق میں برباد جہاں ہوتا ہے

    مجھ کو محسوس خود اپنا ہی زیاں ہوتا ہے

    متزلزل ہے ادب گاہ محبت کی زمیں

    کوئی دیکھے تو یہ ہنگامہ کہاں ہوتا ہے

    کہیں ایسا تو نہیں وہ بھی ہو کوئی آزار

    تجھ کو جس چیز پہ راحت کا گماں ہوتا ہے

    دل غنی ہو تو ہر اک رنج بھی دل کی راحت

    ذہن مفلس ہو تو ہر سود زیاں ہوتا ہے

    امتحاں گاہ محبت میں نہ رکھے وہ قدم

    موت کے نام سے جس کو خفقاں ہوتا ہے

    یہی وہ منزل دشوار ہے جس منزل میں

    ختم ہر مرحلۂ سود و زیاں ہوتا ہے

    ہر قدم معرکۂ کرب و بلا ہے درپیش

    ہر نفس سانحۂ مرگ جواں ہوتا ہے

    ناز جس خاک وطن پر تھا مجھے آہ جگرؔ

    اسی جنت پہ جہنم کا گماں ہوتا ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    راز جو سینۂ فطرت میں نہاں ہوتا ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے