ستم وہ تم نے کیے بھولے ہم گلہ دل کا
ستم وہ تم نے کیے بھولے ہم گلہ دل کا
ہوا تمہارے بگڑنے سے فیصلہ دل کا
بہار آتے ہی کنج قفس نصیب ہوا
ہزار حیف کہ نکلا نہ حوصلہ دل کا
چلا ہے چھوڑ کے تنہا کدھر تصور یار
شب فراق میں تجھ سے تھا مشغلہ دل کا
وہ رند ہوں کہ مجھے ہتکڑی سے بیعت ہے
ملا ہے گیسوئے جاناں سے سلسلہ دل کا
وہ ظلم کرتے ہیں ہم پر تو لوگ کہتے ہیں
خدا برے سے نہ ڈالے معاملہ دل کا
ہزار فصل گل آئے جنوں! وہ جوش کہاں
گیا شباب کے ہمراہ ولولہ دل کا
خدا کے ہاتھ ہے اب اپنا اے قلقؔ انصاف
بتوں سے حشر میں ہوگا معاملہ دل کا
- کتاب : intekhab-e-zarrin (Pg. 137)
- Author : Khvaja Mohammad Zakariya
- مطبع : Sangeet publication (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.