بارش کی رت میں صحرا ہو جاتا ہے
بارش کی رت میں صحرا ہو جاتا ہے
دل دریا کو جانے کیا ہو جاتا ہے
سانجھ پون مجھ میں آ کر رک جاتی ہے
اور اک حبس دریچہ وا ہو جاتا ہے
دل كا سونا رہنا ٹھیک نہیں صاحب
سونا گھر آسیب زدہ ہو جاتا ہے
جھونکا آتے ہی سیراب صداؤں كا
خاموشی كا زخم ہرا ہو جاتا ہے
رمز کھلیں جب تک اس چاک سواری کے
تب تک اک چکر پورا ہو جاتا ہے
آوازیں آوازوں میں ذم ہوتی ہیں
دھیرے دھیرے سناّٹا ہو جاتا ہے
آخر شب دریا میں سانپ اترتے ہیں
صبح تلک پانی نیلا ہو جاتا ہے
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 27)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.