تیری تصویر جو دیکھی تو خیال آیا ہے
تیری تصویر جو دیکھی تو خیال آیا ہے
میری غزلوں میں کہاں سے یہ کمال آیا ہے
تیری آمد سے بہار آئی ہے ویرانے میں
تیری آنکھوں سے مناظر میں جمال آیا ہے
موت آئی ہے کہ نیند آئی ہے کچھ لمحوں کو
آپ آئے ہیں کہ پھر خواب وصال آیا ہے
ایک لمحے کو نگہ ان کی ہوئی تھی مجھ پر
یاد اک لمحہ مجھے سال ہا سال آیا ہے
تیرے حصے میں کسی اور کا آیا ہے گلال
میرے حصے میں کسی اور کا گال آیا ہے
اب ترا قرب بھی درکار نہیں ہے مجھ کو
اب کہیں جا کے محبت کا مآل آیا ہے
راہ دنیا کی دکھائی ہوئی چھوڑ آیا ہے دل
خواب منزل کے سر راہ اچھال آیا ہے
اب کوئی خوف نہیں ہے کہ تری گلیوں میں
بھاسکرؔ آخری ڈر کو بھی نکال آیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.