یہ جہاں تک راستہ موجود ہے
یہ جہاں تک راستہ موجود ہے
اس سے آگے بھی خدا موجود ہے
لیکن اب میں اور میرا گھر کہاں
شہر تو اپنی جگہ موجود ہے
ان درختوں ان زمیں زادوں کے پاس
ہر پرندے کا پتہ موجود ہے
بے نیازانہ گزر دنیا سے تو
بے نیازی کا صلہ موجود ہے
اسم سے بھریے اسے یا جسم سے
ہر جگہ خالی جگہ موجود ہے
موت کا کیا کام جب اس شہر میں
زندگی جیسی بلا موجود ہے
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 83)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.