یہ جو الفاظ کو مہکار بنایا ہوا ہے
یہ جو الفاظ کو مہکار بنایا ہوا ہے
ایک گل کا یہ سب اسرار بنایا ہوا ہے
سوچ کو سوجھ کہاں ہے کہ جو کچھ کہہ پائے
دل نے کیا کیا پس دیوار بنایا ہوا ہے
پیر جاتے ہیں یہ دریائے شب و روز اکثر
باغ اک سیر کو اس پار بنایا ہوا ہے
شوق دہلیز پہ بے تاب کھڑا ہے کب سے
درد گوندھے ہوئے ہیں ہار بنایا ہوا ہے
یہ تو اپنوں ہی کے چرکوں کی سلگ ہے ورنہ
دل نے ہر آگ کو گلزار بنایا ہوا ہے
توڑنا ہے جو تعلق تو تذبذب کیسا
شاخ احساس پہ کیا بار بنایا ہوا ہے
جاں کھپاتے ہیں غم عشق میں خوش خوش عالؔی
کیسی لذت کا یہ آزار بنایا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.