Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسین چال کی قینچی چلائی جاتی ہے

جوہر سیوانی

حسین چال کی قینچی چلائی جاتی ہے

جوہر سیوانی

MORE BYجوہر سیوانی

    حسین چال کی قینچی چلائی جاتی ہے

    ادا کے ساتھ حجامت بنائی جاتی ہے

    جناب شیخ کو دیکھا ہے اس محلے میں

    جہاں شراب نظر سے پلائی جاتی ہے

    عجیب ڈھنگ سے ہوتی ہے خاطر عاشق

    حنائی ہاتھ سے چپل دکھائی جاتی ہے

    امیر شہر کے کتوں کے تیز دانتوں سے

    غریب شہر کی ہڈی چبائی جاتی ہے

    مرے دیار کا دھوبی جہاں بھی جاتا ہے

    اسے گدھوں کی کہانی سنائی جاتی ہے

    بہ وقت صبح مجھے سیلری کے دن گھر میں

    بنا کے چائے ادا سے پلائی جاتی ہے

    نرالا ڈھنگ ہے چوری کا ان کی بستی میں

    نظر سے ہوش کی پونجی چرائی جاتی ہے

    پٹائی ہوتی ہے اس شخص کی سر محفل

    جسے ادائے تبسم دکھائی جاتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے