Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوں کس سے اپنا کام ابھی زیر غور ہے

جوہر سیوانی

لوں کس سے اپنا کام ابھی زیر غور ہے

جوہر سیوانی

لوں کس سے اپنا کام ابھی زیر غور ہے

کس کو کروں سلام ابھی زیر غور ہے

سنی ہے ایک ایک وہابی ہے کون ہو

مسجد کا پیش امام ابھی زیر غور ہے

شادی کرا کے یاروں نے برباد کر دیا

لوں کس سے انتقام ابھی زیر غور ہے

بخشا گیا مقام ہر اک چیز کو مگر

اردو ہی کا مقام ابھی زیر غور ہے

گھر میرے سات بچوں کے ساتھ آ گئی ہیں ساس

کب تک رہے قیام ابھی زیر غور ہے

نیتا بھی شیخ جی بھی سخنور بھی آ گئے

ہو کس کا احترام ابھی زیر غور ہے

شاعر ہمارے دیش کے کاندھوں پہ بوجھ ہیں

کیا لیں ہم ان سے کام ابھی زیر غور ہے

آئے ہیں بادہ خانے میں کچھ مولوی بھی آج

وہ بھی اٹھائیں جام ابھی زیر غور ہے

بھیجی ہے میرے واسطے استاد نے غزل

کیا دوں میں اس کا دام ابھی زیر غور ہے

آزادئ خیال نے شاعر کو جیل دی

جوہرؔ تمہارا نام ابھی زیر غور ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے