Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گزرے وہ جھلاتے ہوئے جھمکا مرے آگے

شوکت جمال

گزرے وہ جھلاتے ہوئے جھمکا مرے آگے

شوکت جمال

دلچسپ معلومات

خمسہ بر_غزل مرزا غالبؔ (ردیف .. ے)

گزرے وہ جھلاتے ہوئے جھمکا مرے آگے

لاکٹ کبھی کنگن کبھی چھلا مرے آگے

رہتا ہے ہمیشہ ہی یہ خطرہ مرے آگے

لڑکی مرے آگے ہے کہ لڑکا مرے آگے

ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے

بدلی ہیں یہاں آج محبت کی وہ رسمیں

شیریں نہ رہی اب کسی فرہاد کے بس میں

سوہنی کے لگے تیر مہینوال کی نس میں

کھاتی ہے یہاں ہیر کسی اور کی قسمیں

مجنوں کو برا کہتی ہے لیلیٰ مرے آگے

سنتے ہو اجی کہتی تھی حوا کی یہ دختر

وہ طرز تخاطب تھا یہ چاہت کا سمندر

اب دور مساوات ہے دونوں ہیں برابر

شوہر کو پکارے ہے وہ اب نام ہی لے کر

آتا ہے ابھی دیکھیے کیا کیا مرے آگے

رکھنا تھا محبت کو چھپا دل کی کلی میں

وعدہ تھا نبھانے کا بری اور بھلی میں

کھجلی ہوئی شاید ترے پیروں کی تلی میں

پکڑی جو گئی آج رقیبوں کی گلی میں

تو دیکھ کہ کیا رنگ ہے تیرا مرے آگے

ابا جو ترے عشق کی روداد سمجھتے

مجنوں کا یقیناً ہمیں ہم زاد سمجھتے

اور غیب سے بھیجی ہوئی امداد سمجھتے

سینے سے لگاتے ہمیں داماد سمجھتے

کیوں کر کہوں لو نام نہ ان کا مرے آگے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے