Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ پوچھو تم کو اور دشمن کو دل میں کیا سمجھتا ہوں

بوم میرٹھی

نہ پوچھو تم کو اور دشمن کو دل میں کیا سمجھتا ہوں

بوم میرٹھی

MORE BYبوم میرٹھی

    نہ پوچھو تم کو اور دشمن کو دل میں کیا سمجھتا ہوں

    اسے الو تمہیں الو کا میں پٹھا سمجھتا ہوں

    ڈروں کیوں وصل کی شب دھول دھپا ہاتھا پائی سے

    اسے تو میں نیاز و ناز کا رگڑا سمجھتا ہوں

    گیا بچپن شباب آیا بڑھاپا آنے والا ہے

    مگر میں تو ابھی تک آپ کو بچہ سمجھتا ہوں

    لیے جاتا ہے مجھ کو ساتھ کیوں دشمن کی محفل میں

    ابے الو کے پٹھے اس میں کچھ دھوکا سمجھتا ہوں

    بلاتی ہے مجھے گھر پر جو تم گھر پر نہیں ہوتے

    تمہاری ماں کو تم سے ہر طرح اچھا سمجھتا ہوں

    عدو کے گھر سے الٹا پائجامہ پہن کر آئے

    اندھیری رات ہے کچھ دال میں کالا سمجھتا ہوں

    یہ تم نے کیا کہا کیوں دل لگی کی میری اماں سے

    اجی توبہ کرو میں تو اسے خالہ سمجھتا ہوں

    جو پوچھا مجھ سے مشت خاک کو تم کیا سمجھتے ہو

    تو فرمایا کہ استجنے کا میں ڈھیلا سمجھتا ہوں

    شب وعدہ تیری لوٹ و پلٹ سے ناک میں دم ہے

    کبھی الٹا سمجھتا ہوں کبھی سیدھا سمجھتا ہوں

    کسی نے ان سے پوچھا بومؔ کو تم کیا سمجھتے ہو

    تو بولے مسکرا کر الو کا پٹھا سمجھتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے