Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عورت

اسد رضوی

عورت

اسد رضوی

لذت دید سے دیکھو گے مچل جاؤ گے

آگ ہوں ہاتھ لگاؤ گے تو جل جاؤ گے

موم پتھر کو بنا دوں وہ اثر رکھتی ہوں

پاؤں شعلوں پہ تو تلوار پہ سر رکھتی ہوں

یہ بہاریں یہ امنگیں یہ مسرت یہ شباب

یہ شفق رنگ مناظر یہ شگوفے یہ گلاب

یہ نوازش یہ عنایات کہاں پاؤ گے

رب سے بخشی ہوئی سوغات کہاں پاؤ گے

میری زلفوں ہی کی برسات سے سیراب ہو تم

پھول کی طرح مرے سائے میں شاداب ہو تم

یہ بھی سچ ہے کہ بیاباں میں گلستاں ہوں میں

مضطرب روح کی تسکین کا ساماں ہوں میں

مختصر یہ کہ مجھے پیار سے پا سکتے ہو

تم مرے دل کے گلستان میں آ سکتے ہو

گر مری ذات کا عرفان تمہیں مل جائے

یہ زمیں کیا ہے آسمان تمہیں مل جائے

حیثیت کیا ہے مری اور حقیقت کیا ہے

میں بتاتی ہوں تمہیں میری فضیلت کیا ہے

ایک آدم کے علاوہ کوئی انسان نہ تھا

میں نہ ہوتی تو تمہارا کوئی امکان نہ تھا

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے