Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بچپن

وہ گلیوں میں بارش وہ گل نار چہرے

تمناؤں کے وہ بھنور گہرے گہرے

بھری دھوپ میں وہ پتنگیں پکڑنا

''وہ باتوں ہی باتوں میں لڑنا جھگڑنا''

کوئی کاش مجھ پر یہ احسان کر دے

کی بچپن کے کچھ پل میرے نام کر دے

میں اب اس پرانے محلے میں جا کر

خدا سے یہ فریاد کرنے لگا ہوں

میں بچپن تجھے یاد کرنے لگا ہوں

وہ آنگن میں لہراتے ساون کے جھولے

رہے یاد ہر دم کبھی ہم نہ بھولے

وہ گڈے وہ گڑیا وہ پیارے کھلونے

وہ ننھی سی آنکھوں کے سپنے سلونے

نہ آگے کی چنتا نہ پیچھے کے غم تھے

نہ تھی فکر کوئی نہ رنج و الم تھے

پلٹ کر سہانے پلوں کے صفوں کو

میں دل کو پھر آباد کرنے لگا ہوں

میں بچپن تجھے یاد کرنے لگا ہوں

کبھی ننگے پیروں سے گلیوں میں جانا

وہ بارش کے پانی میں کشتی چلانا

وہ خوابوں خیالوں میں پریوں کی باتیں

وہ ہولی کے دن وہ دوالی کی راتیں

وہ جب ساتھ دنیا کے بندھن نہیں تھے

وہ پل خوبصورت تھے وہ دن حسیں تھے

وہ لمحے وہ یادیں سجا کر کے یارو

یہ ناشاد دل شاد کرنے لگا ہوں

میں بچپن تجھے یاد کرنے لگا ہوں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے