پودے
نظر کو لبھاتے ہیں پودوں کے منظر
حسیں اور نازک ہیں پھولوں کے پیکر
ثمر ان کے بنتے ہیں سب کی غذائیں
یہ بنتے ہیں بیماریوں کی دوائیں
ہمیں ملتی ہے پودوں سے آکسیجن
اگاؤ انہیں دوستو آنگن آنگن
ہر اک پودا خارج کرے آبی ذرے
تنفس میں یہ کاربن جذب کر لے
حسین اور دل کش ہے پودوں کی دنیا
کرو روز بچو تم ان کا نظارہ
انہیں سے ہے قریوں میں لوگوں کو راحت
کہ پودوں سے شہروں کی بڑھتی ہے زینت
یہ بات آج حافظؔ کی اے بچو مانو
کہ مکتب کے آنگن میں پودے اگاؤ
- کتاب : Zamzame (Pg. 156)
- Author : Amjad Hussain Hafiz Karnatki
- مطبع : Fareed Book Depot (Pvt. Ltd) (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.