Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکیلے کمرے میں

کفیل آزر امروہوی

اکیلے کمرے میں

کفیل آزر امروہوی

ابھی سے ان کے لیے اتنی بے قرار نہ ہو

کیا ہے مجھ کو بہت بے قرار چھیڑا ہے

تمہارے شعر سنا کر تمہارے سر کی قسم

سہیلیوں نے مجھے بار بار چھیڑا ہے

کشش نہیں ہے تمہارے بنا بہاروں میں

یہ چھت یہ چاند ستارے اداس لگتے ہیں

چمن کا رنگ نسیم سحر گلاب کے پھول

نہیں ہو تم تو یہ سارے اداس لگتے ہیں

خبر سنی ہے کبھی جب تمہارے آنے کی

میں آئنے میں دلہن بن کے مسکرائی ہوں

گئی ہوں دامن دل کو خوشی سے بھرنے مگر

جہان بھر کی اداسی سمیٹ لائی ہوں

کہیں پہ گائے گئے ہیں جو گیت بابل کے

تو اجنبی سے خیالوں میں کھو گئی ہوں میں

تمہاری یاد کے سینے پہ بارہا آزرؔ

تصورات کا سر رکھ کے سو گئی ہوں میں

تمہیں یقین نہ ہوگا اکیلے کمرے میں

میں اپنی جان سے پیارے خطوط پڑھتی ہوں

تمام رات تمہیں یاد کرتی رہتی ہوں

تمام رات تمہارے خطوط پڑھتی ہوں

تم آ بھی جاؤ کہ گزرے ہوئے دنوں کی طرح

سلگ نہ جائیں کہیں حسرتوں کی تصویریں

اداس پا کے نہ چھیڑیں سہیلیاں مجھ کو

بدل بھی دو مری تنہائیوں کی تقدیریں

مأخذ :
  • کتاب : Dhoop Ka Dareecha (Pg. 112)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے