اختر انصاری
غزل 45
اشعار 27
رگوں میں دوڑتی ہیں بجلیاں لہو کے عوض
شباب کہتے ہیں جس چیز کو قیامت ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
رنگ و بو میں ڈوبے رہتے تھے حواس
ہائے کیا شے تھی بہار آرزو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شباب نام ہے اس جاں نواز لمحے کا
جب آدمی کو یہ محسوس ہو جواں ہوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی مآل محبت مجھے بتاؤ نہیں
میں خواب دیکھ رہا ہوں مجھے جگاؤ نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہاں کبھی خواب عشق دیکھا تھا
اب تک آنکھوں سے خوں ٹپکتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قطعہ 74
رباعی 24
کتاب 43
تصویری شاعری 3
اب کہاں ہوں کہاں نہیں ہوں میں جس جگہ ہوں وہاں نہیں ہوں میں کون آواز دے رہا ہے مجھے؟ کوئی کہہ دو یہاں نہیں ہوں میں