Ameen Rahat Chugtai's Photo'

امین راحت چغتائی

1930

امین راحت چغتائی

غزل 16

نظم 2

 

اشعار 7

ہم ایک جاں ہی سہی دل تو اپنے اپنے تھے

کہیں کہیں سے فسانہ جدا تو ہونا تھا

میں آئنہ تھا چھپاتا کسی کو کیا راحت

وہ دیکھتا مجھے جب بھی خفا تو ہونا تھا

اب عناصر میں توازن ڈھونڈنے جائیں کہاں

ہم جسے ہم راز سمجھے پاسباں نکلا ترا

ذات کے پردے سے باہر آ کے بھی تنہا رہوں

میں اگر ہوں اجنبی تو میرے گھر میں کون ہے

شور کرتا پھر رہا ہوں خشک پتوں کی طرح

کوئی تو پوچھے کہ شہر بے خبر میں کون ہے

Recitation

aah ko chahiye ek umr asar hote tak SHAMSUR RAHMAN FARUQI

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے