انجم عرفانی
غزل 14
نظم 1
اشعار 23
چراغ چاند شفق شام پھول جھیل صبا
چرائیں سب نے ہی کچھ کچھ شباہتیں تیری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی پرانا خط کچھ بھولی بسری یاد
زخموں پر وہ لمحے مرہم ہوتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم فنا نصیبوں کو اور کچھ نہیں آتا
خوں شراب کر لینا جسم جام کر لینا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لوٹ کر یقیناً میں ایک روز آؤں گا
پلکوں پہ چراغوں کا اہتمام کر لینا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سفر میں ہر قدم رہ رہ کے یہ تکلیف ہی دیتے
بہر صورت ہمیں ان آبلوں کو پھوڑ دینا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے