اسلم آزاد
غزل 18
نظم 9
اشعار 12
دوستوں کے ساتھ دن میں بیٹھ کر ہنستا رہا
اپنے کمرے میں وہ جا کر خوب رویا رات بھر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
راستہ سنسان تھا تو مڑ کے دیکھا کیوں نہیں
مجھ کو تنہا دیکھ کر اس نے پکارا کیوں نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سلسلہ رونے کا صدیوں سے چلا آتا ہے
کوئی آنسو مری پلکوں پہ ٹھہرتا ہی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی دیوار سلامت ہے نہ اب چھت میری
خانۂ خستہ کی صورت ہوئی حالت میری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے