Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اظہرنقوی

غزل 13

اشعار 19

اک میں کہ ایک غم کا تقاضا نہ کر سکا

اک وہ کہ اس نے مانگ لئے اپنے خواب تک

ایک اک سانس میں صدیوں کا سفر کاٹتے ہیں

خوف کے شہر میں رہتے ہیں سو ڈر کاٹتے ہیں

ایک ہنگامہ سا یادوں کا ہے دل میں اظہرؔ

کتنا آباد ہوا شہر یہ ویراں ہو کر

عجب حیرت ہے اکثر دیکھتا ہے میرے چہرے کو

یہ کس نا آشنا کا آئنے میں عکس رہتا ہے

کل شجر کی گفتگو سنتے تھے اور حیرت میں تھے

اب پرندے بولتے ہیں اور شجر خاموش ہیں

کتاب 2

 

"اسلام آباد" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے