حقیر

غزل 10

اشعار 22

جانتا اس کو ہوں دوا کی طرح

چاہتا اس کو ہوں شفا کی طرح

کیا جانیں ان کی چال میں اعجاز ہے کہ سحر

وہ بھی انہیں سے مل گئے جو تھے ہمارے لوگ

ٹوٹیں وہ سر جس میں تیری زلف کا سودا نہیں

پھوٹیں وہ آنکھیں کہ جن کو دید کا لپکا نہیں

  • شیئر کیجیے

خوب مل کر گلے سے رو لینا

اس سے دل کی صفائی ہوتی ہے

مجھے اب موت بہتر زندگی سے

وہ کی تم نے ستم گاری کہ توبہ

کتاب 1

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے