1866 - 1946 | حیدر آباد, انڈیا
مقبول ترین مابعد کلاسیکی شاعروں میں نمایاں۔ امیر مینائی کے شاگرد۔ داغ دہلوی کے بعد حیدرآباد کے ملک الشعراء
تصدق اس کرم کے میں کبھی تنہا نہیں رہتا
کہ جس دن تم نہیں آتے تمہاری یاد آتی ہے
آپ پہلو میں جو بیٹھیں تو سنبھل کر بیٹھیں
دل بیتاب کو عادت ہے مچل جانے کی
محبت رنگ دے جاتی ہے جب دل دل سے ملتا ہے
مگر مشکل تو یہ ہے دل بڑی مشکل سے ملتا ہے
یہ جو سر نیچے کئے بیٹھے ہیں
جان کتنوں کی لیے بیٹھے ہیں
بات الٹی وہ سمجھتے ہیں جو کچھ کہتا ہوں
اب کی پوچھا تو یہ کہہ دوں گا کہ حال اچھا ہے
فصاحت جنگ جلیل مانکپوری
حیات شخصیت فن
1993
جلیل مانکپوری : حیات اور کارنامے
1978
جلیل مانکپوری کے غیر مطبوعہ قصائد و قطعات تاریخ
1995
قصائد و قطعات تاریخ
قصائد وقطعات تاریخ
جلیل مانکپوری کے غیر مطبوعہ
بات الٹی وہ سمجھتے ہیں جو کچھ کہتا ہوں اب کی پوچھا تو یہ کہہ دوں_گا کہ حال اچھا ہے
جب میں چلوں تو سایہ بھی اپنا نہ ساتھ دے جب تم چلو زمین چلے آسماں چلے
ہم تم ملے نہ تھے تو جدائی کا تھا ملال اب یہ ملال ہے کہ تمنا نکل گئی
ہوتی کہاں ہے دل سے جدا دل کی آرزو جاتا کہاں ہے شمع کو پروانہ چھوڑ کر
تجھ سے سو بار مل چکے لیکن تجھ سے ملنے کی آرزو ہے وہی
آپ پہلو میں جو بیٹھیں تو سنبھل کر بیٹھیں دل_بیتاب کو عادت ہے مچل جانے کی
بات ساقی کی نہ ٹالی جائے_گی کر کے توبہ توڑ ڈالی جائے_گی
دل کبھی لاکھ خوشامد پہ بھی راضی نہ ہوا کبھی اک جھوٹے ہی وعدے پہ بہلتے دیکھا
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online