خالد ملک ساحل
غزل 20
نظم 6
اشعار 19
ہم لوگ تو اخلاق بھی رکھ آئے ہیں ساحلؔ
ردی کے اسی ڈھیر میں آداب پڑے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گزر رہی ہے جو دل پر وہی حقیقت ہے
غم جہاں کا فسانہ غم حیات سے پوچھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خواب دیکھا تھا محبت کا محبت کی قسم
پھر اسی خواب کی تعبیر میں مصروف تھا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بس ایک خوف تھا زندہ تری جدائی کا
مرا وہ آخری دشمن بھی آج مارا گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تم مصلحت کہو یا منافق کہو مجھے
دل میں مگر غبار بہت دیر تک رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے