کمار پاشی
غزل 31
نظم 28
اشعار 13
آیا بسنت پھول بھی شعلوں میں ڈھل گئے
میں چومنے لگا تو مرے ہونٹ جل گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تیری یاد کا ہر منظر پس منظر لکھتا رہتا ہوں
دل کو ورق بناتا ہوں اور شب بھر لکھتا رہتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دشت جنوں کی خاک اڑانے والوں کی ہمت دیکھو
ٹوٹ چکے ہیں اندر سے لیکن من مانی باقی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مری دہلیز پر چپکے سے پاشیؔ
یہ کس نے رکھ دی میری لاش لا کر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کبھی دکھا دے وہ منظر جو میں نے دیکھے نہیں
کبھی تو نیند میں اے خواب کے فرشتے آ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے