Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Momin Khan Momin's Photo'

مومن خاں مومن

1800 - 1852 | دلی, انڈیا

غالب اور ذوق کے ہم عصر۔ وہ حکیم ، ماہر نجوم اور شطرنج کے کھلاڑی بھی تھے۔ کہا جاتا ہے کہ مرزا غالب نے ان کے شعر ’ تم مرے پاس ہوتے ہو گویا/ جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا‘ پر اپنا پورا دیوان دینے کی بات کہی تھی

غالب اور ذوق کے ہم عصر۔ وہ حکیم ، ماہر نجوم اور شطرنج کے کھلاڑی بھی تھے۔ کہا جاتا ہے کہ مرزا غالب نے ان کے شعر ’ تم مرے پاس ہوتے ہو گویا/ جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا‘ پر اپنا پورا دیوان دینے کی بات کہی تھی

مومن خاں مومن

غزل 51

اشعار 68

اس نقش پا کے سجدے نے کیا کیا کیا ذلیل

میں کوچۂ رقیب میں بھی سر کے بل گیا

دیدۂ حیراں نے تماشا کیا

دیر تلک وہ مجھے دیکھا کیا

عمر تو ساری کٹی عشق بتاں میں مومنؔ

آخری وقت میں کیا خاک مسلماں ہوں گے

غیروں پہ کھل نہ جائے کہیں راز دیکھنا

میری طرف بھی غمزۂ غماز دیکھنا

ہے کچھ تو بات مومنؔ جو چھا گئی خموشی

کس بت کو دے دیا دل کیوں بت سے بن گئے ہو

  • شیئر کیجیے

رباعی 4

 

کتاب 50

تصویری شاعری 16

ویڈیو 29

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
دیگر

زمرد بانو

زمرد بانو

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

اعجاز حسین حضروی

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

نیرہ نور

آنکھوں سے حیا ٹپکے ہے انداز تو دیکھو

نامعلوم

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

نامعلوم

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

پنکج اداس

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

فریدہ خانم

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

مومن خاں مومن

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

غلام عباس

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

ثریا

دفن جب خاک میں ہم سوختہ_ساماں ہوں_گے

مومن خاں مومن

دفن جب خاک میں ہم سوختہ_ساماں ہوں_گے

مہدی حسن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

بھارتی وشواناتھن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

شانتی ہیرانند

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

مہدی حسن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

اقبال بانو

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

بیگم اختر

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

مومن خاں مومن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

شانتی ہیرانند

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

استاد برکت علی خان

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

مومن خاں مومن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

مہران امروہی

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

شانتی ہیرانند

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

شانتی ہیرانند

ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں_گے کسی سے ہم

تاج ملتانی

ٹھانی تھی دل میں اب نہ ملیں_گے کسی سے ہم

خورشید بیگم

ہم سمجھتے ہیں آزمانے کو

مہدی حسن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

فریدہ خانم

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

مومن خاں مومن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

فیروزہ بیگم

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

مومن خاں مومن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

مومن خاں مومن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

ہری ہرن

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

عابدہ پروین

وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

مومن خاں مومن

آڈیو 15

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

اثر اس کو ذرا نہیں ہوتا

اس وسعت_کلام سے جی تنگ آ گیا

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ شعرا

"دلی" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے