مبارک شمیم
غزل 14
اشعار 12
کیا خبر کب قید بام و در سے اکتا جائے دل
بستیوں کے درمیاں صحرا بھی ہونا چاہیئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس کو دھندلا نہ سکے گا کبھی لمحوں کا غبار
میری ہستی کا ورق یوں ہی کھلا رہنے دے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بول کس موڑ پہ ہوں کشمکش مرگ و حیات
ایسے عالم میں کہاں چھوڑ دیا ہے مجھ کو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو سایہ دار شجر تھے وہ صرف دار ہوئے
دکھائی دیتے نہیں دور دور تک سائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مدت گزری ڈوب چکا ہوں درد کی پیاسی لہروں میں
زندہ ہوں یہ کوئی نہ جانے سانس کے آنے جانے سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے