ناہید ورک
غزل 18
اشعار 21
تو درد بھی دعا بھی تو زخم بھی دوا بھی
شکوے بھی ہیں تجھی سے اور پیار بھی تجھی سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
شام کی شام سے سرگوشی سنی تھی اک بار
بس تبھی سے تجھے امکان میں رکھا ہوا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتنی ویرانی ہے میرے اندر
کس قدر تیری کمی ہے مجھ میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بن ترے وقت ہی گزرتا ہے
بن ترے زندگی نہیں ہوتی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اب تو وہ شہر خموشاں کا مکیں ہو چکا ہے
اپنی آنکھوں سے مرے آنسو بہانے والا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے