پنہاں
غزل 19
اشعار 5
خواب دیکھے تھے ٹوٹ کر میں نے
ٹوٹ کر خواب دیکھتے ہیں مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پتھر نہ بنا دے مجھے موسم کی یہ سختی
مر جائیں مرے خواب نہ تعبیر کے ڈر سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں شر کی شرارت سے تو ہشیار ہوں لیکن
اللہ بچائے تو بچوں خیر کے شر سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شام کی چائے کا وعدہ وہ ادھر بھول گئے
ہم ادھر صبح سے تیار ہوئے بیٹھے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے