صابر ظفر
غزل 47
اشعار 48
شام سے پہلے تری شام نہ ہونے دوں گا
زندگی میں تجھے ناکام نہ ہونے دوں گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
عمر بھر لکھتے رہے پھر بھی ورق سادہ رہا
جانے کیا لفظ تھے جو ہم سے نہ تحریر ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ بے ٹھکانہ کرتی رہیں ہجرتیں مدام
کچھ میری وحشتوں نے مجھے در بدر کیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں سوچتا ہوں مجھے انتظار کس کا ہے
کواڑ رات کو گھر کا اگر کھلا رہ جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
خزاں کی رت ہے جنم دن ہے اور دھواں اور پھول
ہوا بکھیر گئی موم بتیاں اور پھول
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ویڈیو 4
This video is playing from YouTube