Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Saleem Ahmed's Photo'

سلیم احمد

1927 - 1983 | کراچی, پاکستان

پاکستان کے ممتاز ترین نقادوں میں نمایاں۔ اینٹی غزل رجحان اور جدیدیت مخالف رویے کے لئے مشہور

پاکستان کے ممتاز ترین نقادوں میں نمایاں۔ اینٹی غزل رجحان اور جدیدیت مخالف رویے کے لئے مشہور

سلیم احمد

غزل 64

نظم 22

اشعار 70

نہ جانے شعر میں کس درد کا حوالہ تھا

کہ جو بھی لفظ تھا وہ دل دکھانے والا تھا

گھاس میں جذب ہوئے ہوں گے زمیں کے آنسو

پاؤں رکھتا ہوں تو ہلکی سی نمی لگتی ہے

سچ تو کہہ دوں مگر اس دور کے انسانوں کو

بات جو دل سے نکلتی ہے بری لگتی ہے

در بہ در ٹھوکریں کھائیں تو یہ معلوم ہوا

گھر کسے کہتے ہیں کیا چیز ہے بے گھر ہونا

نکل گئے ہیں جو بادل برسنے والے تھے

یہ شہر آب کو ترسے گا چشم تر کے بغیر

قطعہ 2

 

مضمون 47

کتاب 15

ویڈیو 26

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

سلیم احمد

سلیم احمد

سلیم احمد

سلیم احمد

سلیم احمد

سلیم احمد

سلیم احمد

سلیم احمد

سلیم احمد

titli ne kaha tha mashrik mashrik hai

سلیم احمد

آفاق

بدن سن ہو گیا ہے بیٹھے بیٹھے سلیم احمد

دلوں میں درد بھرتا آنکھ میں گوہر بناتا ہوں

سلیم احمد

عشق میں جس کے یہ احوال بنا رکھا ہے

سلیم احمد

میں سر چھپاؤں کہاں سایۂ_نظر کے بغیر

سلیم احمد

نقطہ

ہر طرف سے انفرادی جبر کی یلغار ہے سلیم احمد

ہے اس تخریب میں تعمیر مضمر

سلیم احمد

ترے سانچے میں ڈھلتا جا رہا ہوں

سلیم احمد

جانے کسی نے کیا کہا تیز ہوا کے شور میں

سلیم احمد

جانے کسی نے کیا کہا تیز ہوا کے شور میں

سلیم احمد

جس کا انکار بھی انکار نہ سمجھا جائے

سلیم احمد

دل حسن کو دان دے رہا ہوں

سلیم احمد

دل کے اندر درد آنکھوں میں نمی بن جائیے

سلیم احمد

مشرق ہار گیا

کپلنگؔ نے کہا تھا سلیم احمد

میرا دشمن

اس نے جو ضرب لگائی مجھے بھرپور لگی سلیم احمد

میں سر چھپاؤں کہاں سایۂ_نظر کے بغیر

سلیم احمد

میں سر چھپاؤں کہاں سایۂ_نظر کے بغیر

سلیم احمد

آڈیو 18

بن کے دنیا کا تماشا معتبر ہو جائیں_گے

بیٹھے ہیں سنہری کشتی میں اور سامنے نیلا پانی ہے

جانے کسی نے کیا کہا تیز ہوا کے شور میں

Recitation

متعلقہ شعرا

"کراچی" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے