Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shahab Sarmadi's Photo'

شہاب سرمدی

1914 - 1994

شہاب سرمدی

غزل 6

نظم 2

 

اشعار 6

نہیں کہ زندگی ہمیں کہاں کہاں لئے پھری

ہے یوں کہ ہم گئے اسے کہاں کہاں لئے ہوئے

اس اہتمام سے اکثر اٹھے ہیں پیمانے

کہ بوند بوند کو میں جانوں یا خدا جانے

چاند ہے تیرا ہم سفر کوئی نہیں ہے راہبر

آگے قدم بڑھا کے رکھ دور کی روشنی نہ دیکھ

تم خود ہی چلے آؤ گے شاید سر منزل

اک راہ نکالی ہے مری در بدری نے

باغ کا درد اسی پھول کے دل سے پوچھو

مسکراتا ہوا جو دور خزاں سے گزرے

متعلقہ شعرا

Recitation

بولیے