شہاب سرمدی
غزل 6
نظم 2
اشعار 6
نہیں کہ زندگی ہمیں کہاں کہاں لئے پھری
ہے یوں کہ ہم گئے اسے کہاں کہاں لئے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس اہتمام سے اکثر اٹھے ہیں پیمانے
کہ بوند بوند کو میں جانوں یا خدا جانے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چاند ہے تیرا ہم سفر کوئی نہیں ہے راہبر
آگے قدم بڑھا کے رکھ دور کی روشنی نہ دیکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تم خود ہی چلے آؤ گے شاید سر منزل
اک راہ نکالی ہے مری در بدری نے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
باغ کا درد اسی پھول کے دل سے پوچھو
مسکراتا ہوا جو دور خزاں سے گزرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے