Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Sohail Azeemabadi's Photo'

سہیل عظیم آبادی

1911 - 1979 | پٹنہ, انڈیا

ترقی پسند افسانہ نگار، شاعر اور ڈرامہ نویس۔

ترقی پسند افسانہ نگار، شاعر اور ڈرامہ نویس۔

سہیل عظیم آبادی

اشعار 19

پتھر تو ہزاروں نے مارے تھے مجھے لیکن

جو دل پہ لگا آ کر اک دوست نے مارا ہے

تیری بے پردگی ہی حسن کا پردہ نکلی

کام کچھ کر گئی ہر حال میں غفلت میری

کیا غم ہے جو ہم گمنام رہے تم تو نہ مگر بدنام ہوئے

اچھا ہے کہ میرے مرنے پر دنیا میں مرا ماتم نہ ہوا

کوئی محفل سے اٹھ کر جا رہا ہے

سنبھل اے دل برا وقت آ رہا ہے

وہ راتیں کیف میں ڈوبی وہ تیری پیار کی باتیں

نکل پڑتے ہیں آنسو جب کبھی ہم یاد کرتے ہیں

افسانہ 11

کتاب 24

تصویری شاعری 1

 

"پٹنہ" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے