Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنچ شاعری پر اشعار

شاید اب بھی کوئی شرر باقی ہو زیبؔ

دل کی راکھ سے آنچ آتی ہے کم کم سی

زیب غوری

کبھی عشق کرو اور پھر دیکھو اس آگ میں جلتے رہنے سے

کبھی دل پر آنچ نہیں آتی کبھی رنگ خراب نہیں ہوتا

سلیم کوثر

میں سوتے سوتے کئی بار چونک چونک پڑا

تمام رات ترے پہلوؤں سے آنچ آئی

ناصر کاظمی

خواہشوں کی آنچ میں تپتے بدن کی لذتیں ہیں

اور وحشی رات ہے گمراہیاں سر پر اٹھائے

پی.پی سری واستو رند

آنچ آتی ہے ترے جسم کی عریانی سے

پیرہن ہے کہ سلگتی ہوئی شب ہے کوئی

ناصر کاظمی

درد کی آنچ بنا دیتی ہے دل کو اکسیر

درد سے دل ہے اگر درد نہیں دل بھی نہیں

جاوید وششٹ

چاہت کی تمنا سے کوئی آنچ نہ آئی

یہ آگ مرے دل میں بڑے ڈھب سے لگی ہے

مضطر خیرآبادی

بدن کی آنچ سے سنولا گئے ہیں پیراہن

میں پھر بھی صبح کے چہرے پہ شام لکھتا ہوں

بیکل اتساہی

دم وصال تری آنچ اس طرح آئی

کہ جیسے آگ سلگنے لگے گلابوں میں

انور سدید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے