انور سدید
غزل 21
نظم 2
اشعار 20
آشیانوں میں نہ جب لوٹے پرندے تو سدیدؔ
دور تک تکتی رہیں شاخوں میں آنکھیں صبح تک
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس کے بغیر زندگی کتنی فضول ہے
تصویر اس کی دل سے جدا کر کے دیکھتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جو پھول جھڑ گئے تھے جو آنسو بکھر گئے
خاک چمن سے ان کا پتا پوچھتا رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کل شام پرندوں کو اڑتے ہوئے یوں دیکھا
بے آب سمندر میں جیسے ہو رواں پانی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم نے ہر سمت بچھا رکھی ہیں آنکھیں اپنی
جانے کس سمت سے آ جائے سواری تیری
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے