Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ازل پر اشعار

خط پیشانی میں سفاک ازل کے دن سے

تیری تلوار سے لکھی ہے شہادت میری

شباب

میں بستر خیال پہ لیٹا ہوں اس کے پاس

صبح ازل سے کوئی تقاضا کیے بغیر

جون ایلیا

ازل سے تا بہ ابد ایک ہی کہانی ہے

اسی سے ہم کو نئی داستاں بنانی ہے

کالی داس گپتا رضا

روک لیتا ہے ابد وقت کے اس پار کی راہ

دوسری سمت سے جاؤں تو ازل پڑتا ہے

عرفان ستار

مری زمین پہ پھیلا ہے آسمان عدم

ازل سے میرے زمانے پہ اک زمانہ ہے

شہباز رضوی

ادائیں تا ابد بکھری پڑی ہیں

ازل میں پھٹ پڑا جوبن کسی کا

بیان میرٹھی

میں روح عالم امکاں میں شرح عظمت یزداں

ازل ہے میری بیداری ابد خواب گراں میرا

شبلی نعمانی

کتنے مہ و انجم ہیں ضیا پاش ازل سے

لیکن نہ ہوئی کم دل انساں کی سیاہی

قادر صدیقی

دست جنوں نے پھاڑ کے پھینکا ادھر ادھر

دامن ابد میں ہے تو گریباں ازل میں ہے

اسد علی خان قلق

واپس پلٹ رہے ہیں ازل کی تلاش میں

منسوخ آپ اپنا لکھا کر رہے ہیں ہم

ذوالفقار عادل

ازل سے قائم ہیں دونوں اپنی ضدوں پہ محسنؔ

چلے گا پانی مگر کنارہ نہیں چلے گا

محسن نقوی

ازل سے میری حفاظت کا فرض ہے ان پر

سبھی دکھوں کو میرے آس پاس ہونا ہے

راہل جھا

ازل سے ہم نفسی ہے جو جان جاں سے ہمیں

پیام دم بدم آتا ہے لا مکاں سے ہمیں

ساحر دہلوی

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے