Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے روزگاری پر اشعار

تازہ وارد ہوں میاں اور یہ شہر دل ہے

کچھ کمانے کو یہاں کار زیاں ڈھونڈتا ہوں

شکیل جاذب

اسلمؔ بڑے وقار سے ڈگری وصول کی

اور اس کے بعد شہر میں خوانچہ لگا لیا

اسلم کولسری

کالج کے سب بچے چپ ہیں کاغذ کی اک ناؤ لیے

چاروں طرف دریا کی صورت پھیلی ہوئی بیکاری ہے

راحت اندوری

تلاش رزق کا یہ مرحلہ عجب ہے کہ ہم

گھروں سے دور بھی گھر کے لیے بسے ہوئے ہیں

عارف امام
بولیے