Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جادۂ_حسرت

رابرٹ فراسٹ

جادۂ_حسرت

رابرٹ فراسٹ

MORE BYرابرٹ فراسٹ

    اک جنگل میں دو ہی راستے جاتے تھے

    میں ایک مسافر دونوں پر کیسے چلتا

    اس رستے کو تکا کیا

    جہاں سے رستہ

    نیچے کی جانب جاتا تھا

    پھر میں دوسرے رستے پر چل نکلا

    وہ بھی اتنا ہی اچھا تھا

    بلکہ شاید اس سے بہتر

    اس رستے پر گھاس اگی تھی

    گرچہ اتنی تازہ نہیں تھی

    اس رستے کی گھاس تو لوگوں کے چلنے سے

    کچھ زیادہ مرجھا سی گئی تھی

    اس صبح تو دونوں رستوں پر

    کچھ پتے گرے ہوئے تھے

    اور پتوں کو

    کسی کے قدموں نے

    اب تک روندا بھی نہیں تھا

    میں نے سوچا

    اس رستے پر اگلے دن میں جاؤں گا

    گرچہ یہ بھی جانتا تھا

    کہ رستے کیسے آگے بڑھتے جاتے ہیں

    اور واپس آنہ کتنا مشکل ہوتا ہے

    میں یہ قصہ جگ بیتے پر

    کبھی کہیں دہراؤں گا

    میں اپنی سرد آہوں میں

    قصہ یہ دہراؤں گا

    اک جنگل میں دو رستے جاتے تھے اور

    میں نے وہ رستہ اپنایا

    جس پر کم ہی لوگ گئے تھے

    اور اسی سے سارا فرق پڑا ہے

    اس جینے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے