Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند میں اور میرا سایہ

لی بائی

چاند میں اور میرا سایہ

لی بائی

MORE BYلی بائی

    کھلے ہیں پھول پیڑوں پر

    میں ان کے پاس بیٹھا ہوں

    لیے مینا کو پہلو میں

    اکیلے بادہ نوشی کر رہا ہوں میں

    کہاں ہیں میرے ساتھی ہاں کہاں ہیں سب مرے ساتھی

    وہ لو مہتاب مجھ کو دیکھتا ہے آسمانوں سے

    درخشانی کو اس کی دیکھ کر میں نے اٹھایا ہاتھ میں ساغر

    پکار اٹھا

    یہ دیکھو آگے آگے میرے لرزاں ہے مرا سایہ

    نہیں ہم تین ہیں ہم تین ہیں تنہا نہیں ہوں میں

    اگرچہ ماہ رخشاں بادہ نوشی کر نہیں سکتا

    مرے ہر طرف سایہ بھی مرا بس رقص کرتا ہے

    مگر ہم آج سب ساتھی ہیں تینوں تینوں ساتھی ہیں

    شرابی ماہ رخشاں اور مرا سایہ

    میں گاتا ہوں مئے وحشی فضاؤں میں خراماں ہے

    میں رقصاں ہوں مرا سایہ بھی ہر سو لڑکھڑاتا ہے

    ابھی بیدار ہیں ہم آؤ محو عیش ہو جائیں

    بس اک میٹھی سی مدہوشی میں ہی اس درجہ قوت ہے

    کہ وہ ہم کو جدا کر دے

    چلو ہم آج اک اس قسم کا عہد وفا باندھیں

    کہ یہ انسان جو فانی ہیں اس کو جان سکتے ہی نہیں ہرگز

    ہم اکثر اس جگہ آ کر ملیں گے شام کے نم دار لمحوں میں

    کھلی پھیلی ہوئی بھیگی ہوئی رنگیں فضاؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے