آخر_کار تم سکون پا ہی گئے
آخر کار تم سکون پا ہی گئے
میرے تھکے ماندے بے سکون بیٹے
تمہارے کشادہ بازوؤں کے لیے
ارض و کفن تنگ ہو گئے اور تم اس میں سما نہ سکے
آخر کار تم امان پا گئے
تا حیات خطروں سے کھیلنے والے میرے لال
قدموں کو قرار آ گیا وہ بدن کی سیدھ میں آ گئے
اور زمین سایہ فگن ہو گئی
بے خواب راتوں میں تمہارے قدم
کن سرحدوں کی تشکیل کرتے تھے
جب تم مشین گن میزائل سٹریچر اٹھائے پھرتے تھے
جس سرزمین پر تم فدا تھے
اس نے ہی تم سے آنکھیں پھیر لیں
لیکن مٹی نے تمہیں گلے لگا لیا
جہاں جہاں آنسو ٹپکے
وہیں وہیں پھول کھل اٹھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.