فوجی دستے ابھی تک کوچ کر رہے ہیں
فوجی دستے ابھی تک کوچ کر رہے ہیں
ان کی منزل اور ان کے سفر میں بڑے لمبے فاصلے ہیں
موہوم کی امید بھی نہیں
جیسے ایک طویل بے سایہ راہ گزر
استراحت میں
ان کے دہن کے کناروں سے رال بہتی ہے
آنسو رونے سے سوا قیامت ڈھاتے ہیں
جن کا اظہار صفحوں میں ہو نہیں سکتا
فریب زدہ ہونٹوں پر
ہم دیکھ سکتے ہیں امید کے ٹکڑے
جیسے وہ لقموں کے دانے
جو انھوں نے آخری بار جلد بازی میں کھائے تھے
رات کے آتے ہی وہ میدانوں میں دراز ہو جاتے ہیں
ہر کوئی اپنا ہی سایہ اوڑھ لیتا ہے
جو ان کا ہمزاد ہے جیسے جنگل اپنے پتوں میں خوابیدہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.