دل کہ اس کا حریم_الفت ہے
دل کہ اس کا حریم الفت ہے
آنکھ میں اس کا عکس طلعت ہے
کیا جھکے دو جہان کے آگے
سر تو اس کا رہین منت ہے
تو ہے طوبیٰ ہے میں ہوں اور قد یار
سوچ سب کی بقدر ہمت ہے
ہر گل نو میں رنگ و بو ہے وہی
اثر انداز اس کی صحبت ہے
تھا کبھی قیسؔ اب ہے دور مرا
سب کی دوچار دن حکومت ہے
غم نہیں جان و دل فدا جو ہوئے
خوش ہوں اس پر کہ وہ سلامت ہے
جا نہ حافظؔ کے فقر ظاہر پر
دل میں محبوب کی محبت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.