میں پردیسی مسافر ہوں تم اپنا یار مت سمجھو
میں پردیسی مسافر ہوں تم اپنا یار مت سمجھو
مولانا جلال الدین رومی
MORE BYمولانا جلال الدین رومی
میں پردیسی مسافر ہوں تم اپنا یار مت سمجھو
مزارع ہوں تمہارا سرور و سالار مت سمجھو
تمہارے سایۂ احساں کا ہوں میں صرف ہمسایہ
نہ سمجھو ہم سفر تم مشفق و غم خوار مت سمجھو
سدا گردش میں رہتا ہے تمہارا شربت رحمت
مجھے تم تشنہ و تب خوردہ و بیمار مت سمجھو
جب اس خورشید سے ہر سنگ کی کھل جائے گی قسمت
مجھے پھر منتظر اور کشتۂ دیدار مت سمجھو
گنہ گاروں کے عصیاں پھونک ڈالے وہ کرم ہو تم
مجھے بھی تائب و مستغفر غفار مت سمجھو
تمہارے بال و پر سے سب پرندے اڑنے لگتے ہیں
مجھے چڑیا سمجھ لو جعفر طیار مت سمجھو
تماشائے نہاں بخشا ہے تم نے سونے والوں کو
مجھے سوتا سمجھ لو حاضر و بیدار مت سمجھو
یہ تصویریں ہیں جسم عشق کب ہے عشق بے صورت
اسے بے خال و خط جوں قلزم ذخار مت سمجھو
میں خوش ہوں اس گلی میں گھر مرا ویران سمجھو تم
تمہاری بو سے خوش ہوں نافۂ تاتار مت سمجھو
بنے ہیں کفر و ایماں آج جب کہ عشق ازل سے ہے
کریں جب عشق کافر تم انہیں کفار مت سمجھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.