Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں پردیسی مسافر ہوں تم اپنا یار مت سمجھو

مولانا جلال الدین رومی

میں پردیسی مسافر ہوں تم اپنا یار مت سمجھو

مولانا جلال الدین رومی

MORE BYمولانا جلال الدین رومی

    میں پردیسی مسافر ہوں تم اپنا یار مت سمجھو

    مزارع ہوں تمہارا سرور و سالار مت سمجھو

    تمہارے سایۂ احساں کا ہوں میں صرف ہمسایہ

    نہ سمجھو ہم سفر تم مشفق و غم خوار مت سمجھو

    سدا گردش میں رہتا ہے تمہارا شربت رحمت

    مجھے تم تشنہ و تب خوردہ و بیمار مت سمجھو

    جب اس خورشید سے ہر سنگ کی کھل جائے گی قسمت

    مجھے پھر منتظر اور کشتۂ دیدار مت سمجھو

    گنہ گاروں کے عصیاں پھونک ڈالے وہ کرم ہو تم

    مجھے بھی تائب و مستغفر غفار مت سمجھو

    تمہارے بال و پر سے سب پرندے اڑنے لگتے ہیں

    مجھے چڑیا سمجھ لو جعفر طیار مت سمجھو

    تماشائے نہاں بخشا ہے تم نے سونے والوں کو

    مجھے سوتا سمجھ لو حاضر و بیدار مت سمجھو

    یہ تصویریں ہیں جسم عشق کب ہے عشق بے صورت

    اسے بے خال و خط جوں قلزم ذخار مت سمجھو

    میں خوش ہوں اس گلی میں گھر مرا ویران سمجھو تم

    تمہاری بو سے خوش ہوں نافۂ تاتار مت سمجھو

    بنے ہیں کفر و ایماں آج جب کہ عشق ازل سے ہے

    کریں جب عشق کافر تم انہیں کفار مت سمجھو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے