Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دو پیڑوں کی گفتگو

سرجیت پاتر

دو پیڑوں کی گفتگو

سرجیت پاتر

MORE BYسرجیت پاتر

    میری سولی بناؤ گے

    یا رباب

    جناب

    کیا میں ایسے ہی کھڑا رہوں ساری عمر

    کرتا رہوں پتوں پر موسموں کا حساب

    جناب

    کوئی جواب

    مجھے کیا پتہ مجھے کیا علم

    میں تو خود ہی آپ تیری طرح ایک پیڑ ہوں

    تو ایسا کر

    آج کا اخبار دیکھ

    اخبار میں کچھ نہیں

    جھڑے ہوئے پتے ہیں

    اب ایک کتاب دیکھ

    کتاب کے اندر بیج ہیں

    تو پھر سوچ

    سوچ میں کٹاؤ ہیں

    دانتوں کے نشان ہیں

    راہ روؤں کے پاؤں کے نقوش ہیں

    یا میرے ناخنوں کی لگائی ہوئی وہ خراشیں

    جو میں نے بچنے کے لیے

    دھرتی کے سینے پر لگائی تھیں

    سوچ سوچ کچھ اور سوچ

    سوچ کے اندر قید ہے

    سوچ کے اندر خوف ہے

    ایسا لگتا ہے میں دھرتی کے ساتھ بندھا ہوا ہوں

    جا جا کر ٹوٹ جا

    ٹوٹ کر کیا ہوگا

    پیڑ نہیں تو پیڑ کی راکھ سہی

    ریت نہیں تو بھاپ سہی

    اچھا اب چپ ہو جا

    میں کب بولتا ہوں

    یہ تو میرے پتے ہیں

    ہوا میں ڈولتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے