Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی تھے چور غنڈوں کے بڑے سردار مرغی کے

جوہر سیوانی

کبھی تھے چور غنڈوں کے بڑے سردار مرغی کے

جوہر سیوانی

MORE BYجوہر سیوانی

    کبھی تھے چور غنڈوں کے بڑے سردار مرغی کے

    بنے پھرتے ہیں اب تو قوم کے غم خوار مرغی کے

    اڑا کرتی تھی موٹر جب سے ہارے ہیں الیکشن میں

    نظر آتے ہیں پیدل ہی سر بازار مرغی کے

    ہمیں تلقین آلو باجرا کھانے کی ہے لیکن

    کیا کرتے ہیں مکھن ٹوسٹ سے افطار مرغی کے

    کیا کرتے ہیں وعدے تو ہزاروں ووٹ سے پہلے

    مگر لگتے ہیں کرنے بعد میں انکار مرغی کے

    زباں کچی ہے ان کی یہ بتانا ہے بہت مشکل

    کہ کر بیٹھیں گے کب انکار کب اقرار مرغی کے

    غریبی کیا مٹائیں گے غریبوں کو مٹا دیں گے

    کیا کرتے ہیں کالے دھن کا خود بیوپار مرغی کے

    اگر پوچھیں تو یہ حضرت پناما ولس مانگیں گے

    مگر پیتے ہیں گھر میں چار ہی مینار مرغی کے

    نصیحت اپنی پارٹی سے وفاداری کی ہے لیکن

    گرا کر خود بنایا کرتے ہیں سرکار مرغی کے

    ضرورت بھوکی جنتا کو فقط راشن کی ہے لیکن

    دیا کرتے ہیں بھاشن ہی سر بازار مرغی کے

    بنے کل تک سواری اک سواری والے رکشے کا

    اڑاتے پھر رہے ہیں آج فیئٹ کار مرغی کے

    ہر اک دن جبکہ ادگھاٹن سے ان کا واسطہ ٹھہرا

    منائیں کیوں نہیں ہر روز ہی اتوار مرغی کے

    پچا جاتے ہیں کیسے سات مرغوں کو بھی روزانہ

    تعجب ہے نہیں پڑتے کبھی بیمار مرغی کے

    چھٹا ہیں فیل اے جوہرؔ مگر ہاتھوں میں انگلش کا

    ہمیشہ لے کے چلتے ہیں کوئی اخبار مرغی کے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے