noImage

قائم چاندپوری

1725 - 1794 | فیض آباد, انڈیا

اٹھارہویں صدی کے ممتاز شاعر، میر تقی میر کے ہم عصر

اٹھارہویں صدی کے ممتاز شاعر، میر تقی میر کے ہم عصر

قائم چاندپوری

غزل 87

اشعار 90

قسمت تو دیکھ ٹوٹی ہے جا کر کہاں کمند

کچھ دور اپنے ہاتھ سے جب بام رہ گیا

کوئی دن آگے بھی زاہد عجب زمانہ تھا

ہر اک محلہ کی مسجد شراب خانہ تھا

  • شیئر کیجیے

دنیا میں ہم رہے تو کئی دن پہ اس طرح

دشمن کے گھر میں جیسے کوئی میہماں رہے

دل سے بس ہاتھ اٹھا تو اب اے عشق

دہ ویران پر خراج نہیں

میں کن آنکھوں سے یہ دیکھوں کہ سایہ ساتھ ہو تیرے

مجھے چلنے دے آگے یا ٹک اس کو پیشتر لے جا

  • شیئر کیجیے

قطعہ 1

 

کتاب 13

آڈیو 8

تیری زباں سے خستہ کوئی زار ہے کوئی

درد پی لیتے ہیں اور داغ پچا جاتے ہیں

دل پا کے اس کی زلف میں آرام رہ گیا

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ شعرا

"فیض آباد" کے مزید شعرا

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

GET YOUR FREE PASS
بولیے